اب تک جو کہیں ہماری قسمت نہ لڑی
اب تک جو کہیں ہماری قسمت نہ لڑی
ناحق تجھے ہم نشیں ہے فکر اس کی پڑی
انگریز کے ملک میں لڑائی کیسی
یہ ہند ہے یہاں خوش انتظامی ہے بڑی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |