اب کہاں تک بت کدہ میں صرف ایماں کیجئے

اب کہاں تک بت کدہ میں صرف ایماں کیجئے
by اکبر الہ آبادی

اب کہاں تک بت کدہ میں صرف ایماں کیجئے
تا کجا عشق بتاں میں سست پیماں کیجئے
ہے یہی بہتر علی گڑھ جا کے سید سے کہوں
مجھ سے چندہ لیجئے مجھ کو مسلماں کیجئے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse