احباب ملاقات کو جو آتے ہیں
احباب ملاقات کو جو آتے ہیں
ناحق مجھے غم دے کے چلے جاتے ہیں
مجھ کو ہے وہی شام جوانی کا خیال
اب صبح ہے میرے منہ پہ فرماتے ہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |