اس بزم سے میدان میں جانا ہوگا
اس بزم سے میدان میں جانا ہوگا
ایواں سے بیابان میں جانا ہوگا
ہشیار ہو تیار ہو زنہار نہ سو
کیا جانیے کس آن میں جانا ہوگا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |