اس جسم کی ہے پانچ عناصر سے بناوٹ

اس جسم کی ہے پانچ عناصر سے بناوٹ
by ساحر دہلوی

اس جسم کی ہے پانچ عناصر سے بناوٹ
عقل‌ و دل و پندار کی ساری ہے بناوٹ

ہیں حافظہ ادراک تمیز اور تخیل
افعالی و علمی خمسات اس کی سجاوٹ

تعمیر جن اجزا سے ہوئی خانۂ تن کی
ہے جان سے ان سب کی نمودار دکھاوٹ

آتے ہوئے اس تن میں نہ جاتے ہوئے تن سے
ہے جان مکیں کو نہ لگاوٹ نہ رکاوٹ

انصاف کی میزاں میں اسے تول تو ساحرؔ
سب سچ ہے نہیں جھوٹ کی کچھ اس میں ملاوٹ

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse