اس خطے کی جا عالم بالا میں نہیں
اس خطے کی جا عالم بالا میں نہیں
یاراۓ نظر چشم تماشا میں نہیں
ہر طائفہ شایان طواف ملکوت
میرٹھ میں ہیں وہ لوگ کہ دنیا میں نہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |