اشکوں میں حسن دوست دکھاتی ہے چاندنی

اشکوں میں حسن دوست دکھاتی ہے چاندنی
by قابل اجمیری
319239اشکوں میں حسن دوست دکھاتی ہے چاندنیقابل اجمیری

اشکوں میں حسن دوست دکھاتی ہے چاندنی
شبنم کو چار چاند لگاتی ہے چاندنی

اب بھی اداس اداس ہیں راتیں ترے بغیر
اب بھی بجھی بجھی نظر آتی ہے چاندنی

جس نے چراغ شام غریباں بجھا دیا
اس ہاتھ کا مذاق اڑاتی ہے چاندنی

تیرے فروغ حسن سے یہ بھی نہ ہو سکا
نظروں کے حوصلے تو بڑھاتی ہے چاندنی

خوشبوئے انتظار سے مہکی ہوئی ہے رات
قابلؔ نہ جانے کس کو بلاتی ہے چاندنی


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.