اعتبار نظر کریں کیسے

اعتبار نظر کریں کیسے
by باقی صدیقی
330853اعتبار نظر کریں کیسےباقی صدیقی

اعتبار نظر کریں کیسے
ہم ہوا میں بسر کریں کیسے

تیرے غم کے ہزار پہلو ہیں
بات ہم مختصر کریں کیسے

رخ ہوا کا بدلتا رہتا ہے
گرد بن کر سفر کریں کیسے

خود سے آگے قدم نہیں جاتا
مرحلہ دل کا سر کریں کیسے

ساری دنیا کو ہے خبر باقیؔ
خود کو اپنی خبر کریں کیسے


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.