افسوس ہے عمر ہم نے یوں ہی کھوئی
افسوس ہے عمر ہم نے یوں ہی کھوئی
دل جس کو دیا ان نے نہ کی دلجوئی
جھنجھلا کے گلا چھری سے کاٹا آخر
جھل ایسی بھی عشق میں کرے ہے کوئی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |