الجھے جو رقیب سے وہ کل پی کے شراب
الجھے جو رقیب سے وہ کل پی کے شراب
کہتے ہیں ہوا چاک کشاکش میں نقاب
سب جھوٹ نقاب رخ پہ کیوں کر ٹھہری
ثابت رکھتا ہے کب کتاں کو مہتاب
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |