اندوہ شباب ٹالنے کو خم ہوں

اندوہ شباب ٹالنے کو خم ہوں
by رشید لکھنوی

اندوہ شباب ٹالنے کو خم ہوں
میں قلب و جگر سنبھالنے کو خم ہوں
دونوں مرے پاؤں ہو گئے ہیں بے کار
خار پیری نکالنے کو خم ہوں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse