اندوہ کھپے عشق کے سارے دل میں
اندوہ کھپے عشق کے سارے دل میں
اب درد لگا رہنے ہمارے دل میں
کچھ حال نہیں رہا ہے دل میں اپنے
کیا جانیے وہ کیا ہے تمھارے دل میں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |