اپنی جنت مجھے دکھلا نہ سکا تو واعظ
اپنی جنت مجھے دکھلا نہ سکا تو واعظ
کوچۂ یار میں چل دیکھ لے جنت میری
ساری دنیا سے انوکھی ہے زمانے سے جدا
نعمت خاص ہے اللہ رے قسمت میری
شکوۂ ہجر پہ سر کاٹ کے فرماتے ہیں
پھر کروگے کبھی اس منہ سے شکایت میری
تیری قدرت کا نظارہ ہے مرا عجز گناہ
تیری رحمت کا اشارہ ہے ندامت میری
لو تبسم بھی شریک نگہ ناز ہوا
آج کچھ اور بڑھا دی گئی قیمت میری
فیض یک لمحۂ دیدار سلامت فانیؔ
غم کہ ہر روز ہے بڑھتی ہوئی دولت میری
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |