اپنے جانان کو اے جان اسی جان میں ڈھونڈ
اپنے جانان کو اے جان اسی جان میں ڈھونڈ
ڈھونڈ مت اور جگہ پر دل حیران میں ڈھونڈ
ڈھونڈھنا اس کا بہت سہل بتایا ہے فقیر
جان میں اپنی اسے لوں گا میں اک آن میں ڈھونڈ
جس طرف دیکھو اسی کا ہے جھمکڑا واللہ
طالب اللہ کا لیتا ہے ہر اک شان میں ڈھونڈ
چاہنے والے کا خود آپ چہیتا ہے وہ
مہ کنعاں کو لیا تھا چہہ کنعان میں ڈھونڈ
ظاہرا دیکھ سخن فہم سخن آفریدیؔ
غیر مخلوق سخن معنیٔ قرآن میں ڈھونڈ
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |