اپنے عہد وفا کو بھول گئے

اپنے عہد وفا کو بھول گئے
by مضطر خیرآبادی
308600اپنے عہد وفا کو بھول گئےمضطر خیرآبادی

اپنے عہد وفا کو بھول گئے
تم تو بالکل خدا کو بھول گئے

کچھ نہ پوچھ انتہائے رنج فراق
درد پا کر دوا کو بھول گئے

ہم نے یاد بتاں میں دم توڑا
مرتے مرتے خدا کو بھول گئے

ان کی باتوں کو یاد کرتا ہوں
جو مری التجا کو بھول گئے

درمیانی تعلقات نہ پوچھ
ابتدا انتہا کو بھول گئے

ان سے دو دن بھی چاہ نبھ نہ سکی
مضطرؔ بے نوا کو بھول گئے


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.