اک برگ مضمحل نے یہ اسپیچ میں کہا
اک برگ ضمحل نے یہ اسپیچ میں کہا
موسم کی کچھ خبر نہیں اے ڈالیو تمہیں
اچھا جواب خشک یہ اک شاخ نے دیا
موسم سے با خبر ہوں تو کیا جڑ کو چھوڑ دیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |