اک وقت تھے ہم بھی خوش معاشی کرتے
اک وقت تھے ہم بھی خوش معاشی کرتے
ہر نالے سے اپنے دل خراشی کرتے
آتے جو کبھو ادھر کو سنتے اس کو
ہم گریے سے اپنے آبپاشی کرتے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |