اے ابر کہاں تک ترے رستے دیکھیں

اے ابر کہاں تک ترے رستے دیکھیں
by قلق میرٹھی

اے ابر کہاں تک ترے رستے دیکھیں
اس طرح سے دنیا کو ترستے دیکھیں
بھولا نہیں بارش کا طریقہ تو اگر
آ سامنے ہم بھی تو برستے دیکھیں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse