اے ابر کہاں تک ترے رستے دیکھیں
اے ابر کہاں تک ترے رستے دیکھیں
اس طرح سے دنیا کو ترستے دیکھیں
بھولا نہیں بارش کا طریقہ تو اگر
آ سامنے ہم بھی تو برستے دیکھیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |