اے تازہ نہال عاشقی کے مالی
اے تازہ نہال عاشقی کے مالی
یہ تونے طرح ناز کی کیسی ڈالی
سب تجھ سے جہاں بھرا ہے تس کے اوپر
دیکھیں ہیں کہ جاے ہے گی تیری خالی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |