باقی نہ رہی ہاتھ میں جب قوت و زور

باقی نہ رہی ہاتھ میں جب قوت و زور
by سید یوسف علی خاں ناظم

باقی نہ رہی ہاتھ میں جب قوت و زور
بن جائے نہ کیوں عقدۂ خاطر ہر پور
پیری ہے اگر شب جوانی کی سحر
اس صبح کی شام کیا ہے تاریکیٔ گور

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse