بانو نے کہا قطرہ نہیں شیر کا ہے
بانو نے کہا قطرہ نہیں شیر کا ہے
اور حال برا اصغر دلگیر کا ہے
شہہ بولے کہ تم صبر کرو شکر کرو
کوثر میں بھی اب فاصلہ اک تیر کا ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |