بخت نے پھر مجھے اس سال کھلائی ہولی
بخت نے پھر مجھے اس سال کھلائی ہولی
سوز فرقت سے ز بس مجھ کو نہ بھائی ہولی
شعلۂ عشق بھڑکتا ہے تو کہتا ہوں رساؔ
دل جلانے کے لیے آہ یہ آئی ہولی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |