بدظن ہیں اہل کعبہ مجھ دیر آشنا سے
بدظن ہیں اہل کعبہ مجھ دیر آشنا سے
کہتے ہیں مجھ کو کافر فریاد ہے خدا سے
بیداد محتسب کی فریاد ہے خدا سے
برسے شراب گھر گھر مے خوار کی دعا سے
چتون بدل رہی ہے نام آ گیا وفا کا
تیور بگڑ رہے ہیں افسانۂ وفا سے
ہم کیوں تمہیں بتائیں ہم کیوں تمہیں جتائیں
روز جزا نہ جانے مانگیں گے کیا خدا سے
وہ پوچھتے ہیں مجھ سے کیسے ہو تم مبارکؔ
میں کہہ رہا ہوں اچھا سرکار کی دعا سے
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |