بس حرص و ہوا سے میرؔ اب تم بھاگو
بس حرص و ہوا سے میرؔ اب تم بھاگو
غفلت کب تک کہے ہمارے لاگو
چلنے سے خبر دے ہے سفیدی مو کی
ہونے آئی ہے صبح اب تو جاگو
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |