بیکار یہ غصہ ہے کیوں اس کی طرف دیکھو

بیکار یہ غصہ ہے کیوں اس کی طرف دیکھو
by عزیز لکھنوی

بیکار یہ غصہ ہے کیوں اس کی طرف دیکھو
آئینے کی ہستی کیا تم اپنی طرف دیکھو

محدود ہے نظارہ جب ہیں یہی دو عالم
یا اپنی طرف دیکھو یا میری طرف دیکھو

ملنے سے نگاہوں کے کیا فائدہ ہوتا ہے
یہ بات میں سمجھا دوں تم میری طرف دیکھو

منہ پھیر لیا سب نے بیمار کو جب دیکھا
دیکھا نہیں جاتا وہ تم جس کی طرف دیکھو

منظور عزیزؔ اس کا عرفان جو ہے تم کو
دیکھو نہ کسی جانب اپنی ہی طرف دیکھو

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse