بے سبب ہم سے جدائی نہ کرو
بے سبب ہم سے جدائی نہ کرو
مجھ سے عاشق سے برائی نہ کرو
خاکساراں کو نہ کریے پامال
جگ میں فرعوں سی خدائی نہ کرو
بے گناہاں کوں نہ کر ڈالو قتل
آہ کوں تیر ہوائی نہ کرو
ایک دل تم سے نہیں ہے راضی
جگ میں ہر اک سوں برائی نہ کرو
محو ہے فائزؔ شیدا تم پر
اس سے ہر لحظہ بکھائی نہ کرو
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |