تا ماہ صیام ہوئے باب امید

تا ماہ صیام ہوئے باب امید
by قلق میرٹھی

تا ماہ صیام ہوئے باب امید
اور واسطۂ جشن ہو یہ یوم سعید
ہر روز سے ہو تیرے شب قدر عیاں
ہر شب سے نمایاں ہو تری روز عید

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse