تقوے کے لئے جنت و کوثر ہوئے مخصوص
تقوے کے لئے جنت و کوثر ہوئے مخصوص
رندی کے لئے شیشہ و ساغر ہوئے مخصوص
پابندئ احکام شریعت ہے وہاں فرض
رندوں کو رخ ساقی و ساغر ہوئے مخصوص
قائم ہے وہاں دین بھی دنیا بھی بہ امید
ہم کو کرم رحمت داور ہوئے مخصوص
شیخی ہے وہاں جبہ و دستار پہ موقوف
رندی کو یہاں ترک تن و سر ہوئے مخصوص
ہے کشف و کرامات وہاں مایۂ پندار
سودا اور زیاں ہم کو برابر ہوئے مخصوص
ہیں خرقہ و عمامہ وہاں پیر طریقت
یاں کفر و صنم ہادی و رہبر ہوئے مخصوص
موقوف جو ایماں پہ رہے مسجد و منبر
ساحرؔ کو صنم خانہ و ساغر ہوئے مخصوص
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |