جادو تھی سحر تھی بلا تھی
جادو تھی سحر تھی بلا تھی
ظالم یہ تری نگاہ کیا تھی
کیدھر ہے کہاں ہے خوش دلی تو
ہم سے بھی کبھو تو آشنا تھی
شیریں بھی تجھی سی تھی ستم گر
لیلیٰ بھی اگرچہ بے وفا تھی
فرہاد پہ اس قدر نہ تھا ظلم
مجنوں پہ نہ یہ غضب جفا تھی
مارا ہے بیاںؔ کو جن نے اے شوخ
کیا جانیے کون سی ادا تھی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |