جاوداں غم عہد عشرت تیز پا
جاوداں غم عہد عشرت تیز پا
جانے کیا ہے زندگی کا مدعا
اٹھ رہے ہیں دم بہ دم طوفان غم
ایک دل ہے میں ہوں اور میرا خدا
ہے غم دل منزل آغاز میں
دیکھیے ہوتا ہے اب انجام کیا
حال دل پر آپ کیوں ہیں نوحہ گر
میں نے پائی ہے محبت کی سزا
ڈوبتی ہے میری کشتی ڈوب جائے
کون ہو منت پذیر ناخدا
آپ بھی آخر نہ میرے ہو سکے
اور اب کس سے ہو امید وفا
ہوشؔ میں ناآشنائے انتقام
اپنے دشمن کو بھی دیتا ہوں دعا
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |