Author:ہوش بلگرامی
ہوش بلگرامی (1892 - 1955) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- محبت کی فطرت ہے یہ بے قراری
- مجھے یاد ہیں وہ دن جو تری بزم میں گزارے
- فکر ہستی ہے نہ احساس اجل
- ہوشؔ اس پر کسی کا بس نہ چلا
- وہی صبح کا دھندھلکا وہی منزلیں وہی شب
- سناؤں تمہیں زندگی کی کہانی
- میں نے اب سمجھا ہے راز کائنات
- اب آؤ سرود غم سنائیں
- نہ کام فکر سے نکلا نہ چل سکی تدبیر
- مآل کار نہ کچھ بھی ہوا تو کیا ہوگا
- جاوداں غم عہد عشرت تیز پا
- وہی میری نا مرادی وہی گردش زمانہ
Some or all works by this author are now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |