جاگ اور دیکھ ذرا عالم ویراں میرا
جاگ اور دیکھ ذرا عالم ویراں میرا
صبح کے بھیس میں نکلا ہے گریباں میرا
فطرت آرائے جنوں ہے تن عریاں میرا
میری بیچارگیاں ہیں سر و ساماں میرا
غلبۂ یاس بجا شدت حرماں تسلیم
میں سمجھتا ہوں کہ مرنا نہیں آساں میرا
توڑ کلیاں مگر اے خانہ بر انداز چمن
عرض یہ ہے کہ نشیمن نہ ہو عریاں میرا
تمہیں کیوں مد نظر اب ہے خرابی اس کی
تم تو کہتے تھے کہ گھر ہے دل انساں میرا
تھا یہ فیض نگہ لطف و کرم اے سیمابؔ
ہو گیا حرف غلط دفتر عصیاں میرا
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |