جاں سے ہے بدن لطیف و رو ہے نازک

جاں سے ہے بدن لطیف و رو ہے نازک
by میر تقی میر
315089جاں سے ہے بدن لطیف و رو ہے نازکمیر تقی میر

جاں سے ہے بدن لطیف و رو ہے نازک
پاکیزہ تری طبع و خو ہے نازک
بلبل نے سمجھ کے کیا تجھے نسبت دی
گل سے تو ہزار پردہ تو ہے نازک


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.