جب تک ہے ہم میں قومی خصلت باقی

جب تک ہے ہم میں قومی خصلت باقی
by اکبر الہ آبادی

جب تک ہے ہم میں قومی خصلت باقی
بے شک پردے کی ہے ضرورت باقی
چالیس برس کی بات ہے یہ شاید
بعد اس کے رہے گی پھر نہ حجت باقی

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse