جب مرا مہر جلوہ گر ہوگا

جب مرا مہر جلوہ گر ہوگا
by حسن بریلوی

جب مرا مہر جلوہ گر ہوگا
دوپہر ہوگا جو پہر ہوگا

تم نہیں کرتے قتل تو نہ کرو
زہر میں بھی تو کچھ اثر ہوگا

او رقیبوں کی رونق محفل
اس طرف بھی کبھی گزر ہوگا

حضرت دل مزاج کیسا ہے
پھر بھی اس کوچہ میں گزر ہوگا

کس کو مطلب ہے بے کسوں سے حسنؔ
کون میرا پیام بر ہوگا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse