جب وہ عالی دماغ ہنستا ہے
جب وہ عالی دماغ ہنستا ہے
غنچہ کھلتا ہے باغ ہنستا ہے
ہاتھ میں دیکھ کر ترے مرہم
میرے سینے کا داغ ہنستا ہے
کیا ہوا پھر گئی ہے گلشن کی
صوت بلبل کو زاغ ہنستا ہے
شمع ہر شام تیرے رونے پر
صبح دم تک چراغ ہنستا ہے
شیخ کی دیکھ صورت تقویٰ
آج حاتمؔ ایاغ ہنستا ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |