جس کوں پی کا خیال ہوتا ہے
جس کوں پی کا خیال ہوتا ہے
اوس کوں جینا محال ہوتا ہے
خم ابرو کی یاد سیں دل پر
زخم ناخن ہلال ہوتا ہے
چل چمن تیرے فیض قد سے سرو
ہر قدم میں نہال ہوتا ہے
جب میں روتا ہوں کھول کر دل کوں
شہر میں برشگال ہوتا ہے
کون جانے ہے غیر حق تجھ بن
جو کہ حاتمؔ کا حال ہوتا ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |