جس کے ایماں پر بت کافر ہنسے
جس کے ایماں پر بت کافر ہنسے
اللہ اللہ وہ ہنسے کیونکر ہنسے
حسن ماہ و ماہوش سحر آفریں
ہائے جادوگر پہ جادوگر ہنسے
قلقل مینا دکھائے جب اثر
میں ہنسوں ساقی ہنسے ساغر ہنسے
کیونکر آتی ہے ہنسی کس کو خبر
ان پہ میں حیراں ہوں جو مجھ پر ہنسے
اک پتے کی بات کہتا ہوں سنو
کوئی ہنس کر روئے یا رو کر ہنسے
اک پتہ کی بات کہتا ہوں سنو
کوئی ہنس کر روئے یارو کر ہنسے
پھبتیاں کہنے پہ میں آؤں اگر
واعظ ذیشاں سر منبر ہنسے
کیا خبر منظورؔ ہے کس دھیان میں
وہ تو وہ زاہد فرشتوں پر ہنسے
This work is in the public domain in the United States because it was first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and it was first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and it was in the public domain in its home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries). |