Author:علی منظور حیدرآبادی
علی منظور حیدرآبادی (1896 - ?) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
editنمود زندگی (1940)
edit- حسن ان کا اپنے ذوق دید میں پاتا ہوں میں
- عشق صادق جو اسیر طمع خام نہ تھا
- جب اپنے دل پہ اپنا کچھ اختیار دیکھا
- پوچھو نہ کچھ ثبوت خرد میں نے کیا دیا
- حسن کو سمجھتا ہے عشق ہم زباں اپنا
- اک حسیں کو دل دے کر کیا بتائیں کیا پایا
- گم انہیں میں ہوں ان کا دھیان کب نہیں آتا
- اے کشمکش الفت جی سخت پریشاں ہے
- فرق جب لذت احساس میں پایا نہ گیا
- جس کے ایماں پر بت کافر ہنسے
- راز چشم مے گوں ہے کیف مدعا میرا
- ناز بت مہوش پر قربان دل و جاں ہے
- برہم کن دل یوں کبھی برہم نہ ہوا تھا
- لائے گی رنگ آپ کی یہ دل لگی کچھ اور
- غم کا گماں یقین طرب سے بدل گیا
نظم
editنمود زندگی (1940)
edit
Some or all works by this author are in the public domain in the United States because they were first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and they were first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and they were in the public domain in their home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries). |