جلوے ترے جو رونق بازار ہو گئے

جلوے ترے جو رونق بازار ہو گئے
by حسن بریلوی

جلوے ترے جو رونق بازار ہو گئے
خوبان خود فروش خریدار ہو گئے

تلووں سے راستہ چمن دل کشا بنا
جلووں سے آئنہ در و دیوار ہو گئے

دل جاں بلب جگر میں تپک جان بے قرار
ہم تیرا نام لے کے گنہ گار ہو گئے

گل زار ہے بہار یوں ہی حسن یار سے
جیسے چمن بہار سے گل زار ہو گئے

یہ حسن خود فروش عجب جنس ہے حسنؔ
وہ بک گئے جو اس کے خریدار ہو گئے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse