جو نخل ہو خشک اس کا پھلنا کیا ہے
جو نخل ہو خشک اس کا پھلنا کیا ہے
دنیا ہی نہیں تو کار دنیا کیا ہے
پیدا ہوا گر کوئی تو ناپید کوئی
ہوتا دن رات یہ تماشا کیا ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |