حاسد تجھ پر اگر حسد کرتا ہے
حاسد تجھ پر اگر حسد کرتا ہے
کر صبر کہ خود وہ کار بد کرتا ہے
اپنی پستی کو کر رہا ہے محسوس
اور تیری بلندیوں سے کد کرتا ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |