حال دل میرؔ کا رو رو کے سب اے ماہ سنا
حال دل میرؔ کا رو رو کے سب اے ماہ سنا
شب کو القصہ عجب قصۂ جانکاہ سنا
نابلد ہو کے رہ عشق میں پہنچوں تو کہیں
ہمرا خضر کو یاں کہتے ہیں گمراہ سنا
کوئی ان طوروں سے گزرے ہے ترے غم میں مری
گاہ تو نے نہ سنا حال مرا گاہ سنا
خواب غفلت میں ہیں یاں سب تو عبث جاگا میرؔ
بے خبر دیکھا انہیں میں جنہیں آگاہ سنا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |