حد ہو کوئی تو صبر ترے ہجر پر کریں
حد ہو کوئی تو صبر ترے ہجر پر کریں
آخر ہم ایک حال میں کب تک بسر کریں
اہل نظر وسیع گر اپنی نظر کریں
ذرے نقاب الٹ کے تجھے جلوہ گر کریں
فطرت ہر اعتبار سے ہے ہم نوائے حسن
آمین تم کو تو دعائیں اثر کریں
تم نے تو اپنے حسن کو محفوظ کر لیا
ہم کس کے ساتھ عمر محبت بسر کریں
سیمابؔ ہم میں عیب و ہنر خود ہیں بے حساب
ہم کیا کسی کے عیب و ہنر پر نظر کریں
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |