حسن کو بے حجاب ہونا تھا
حسن کو بے حجاب ہونا تھا
شوق کو کامیاب ہونا تھا
ہجر میں کیف اضطراب نہ پوچھ
خون دل بھی شراب ہونا تھا
تیرے جلووں میں گھر گیا آخر
ذرے کو آفتاب ہونا تھا
کچھ تمہاری نگاہ کافر تھی
کچھ مجھے بھی خراب ہونا تھا
رات تاروں کا ٹوٹنا بھی مجازؔ
باعث اضطراب ہونا تھا
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |