حیرت کی یہ معرکے کی جا ہے بارے

حیرت کی یہ معرکے کی جا ہے بارے
by میر تقی میر
315083حیرت کی یہ معرکے کی جا ہے بارےمیر تقی میر

حیرت کی یہ معرکے کی جا ہے بارے
کیا پوچھتے ہو مرتے ہیں عاشق سارے
مشہور ہے عشق نے لڑائی ماری
اس پر کہ گئے لوگ سب اس کے مارے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.