خدا بھی طرف دار نکلا تمہارا
خدا بھی طرف دار نکلا تمہارا
یہ جھگڑا چکا اب ہمارا تمہارا
بتو شوق دیدار سے سر نہ چڑھنا
نظارا کسی کا تماشا تمہارا
بڑے با حیا اور پردہ نشیں ہو
ہے ہر کو و برزن میں چرچا تمہارا
علو میں ہی جھوٹا ہوں پیماں شکن ہوں
نہیں اب تو کچھ مجھ سے شکوہ تمہارا
دل آئے نہ کیوں کیوں نہ ایمان جائے
یہ صورت تمہاری یہ غمزہ تمہارا
دل و جان کیفیؔ ہے قربان تم پر
نہیں اس سے انکار زیبا تمہارا
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |