خود رفتہ ہو بدمست ہو کیسا ہے مزاج
خود رفتہ ہو بدمست ہو کیسا ہے مزاج
کل آپ کی کیا وضع تھی کیا رنگ ہے آج
دیکھا ہے اگر خواب زلیخا سنبھلو
رعنائی یوسف کی کنواں ہے معراج
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |