درپیش ہے میرؔ راہ تجھ کو پیارے
درپیش ہے میرؔ راہ تجھ کو پیارے
غفلت سے نہیں نگاہ تجھ کو پیارے
آتے ہیں نظر جاتے یہ سارے اسباب
سوجھے گی کبھو بھی آہ تجھ کو پیارے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |