دعا (سیماب اکبرآبادی)
اے راجہ پرجا کے مالک
اے ساری دنیا کے مالک
اے دونوں عالم کے داتا
تیرا نہیں کسی سے ناتا
کوئی نہیں ہے تیرا ہمسر
تو ہے سب سے بالا برتر
ہم ہیں تیرے در کے بھکاری
شرم ہے تیرے ہاتھ ہماری
جس کو چاہے عزت دے دے
جس کو چاہے ذلت دے دے
عزت ذلت کا تو مالک
دوزخ جنت کا تو مالک
مالک تو دونوں عالم کا
خالق تو جن و آدم کا
چاہتے ہیں ہم تجھ سے عزت
دے دے مولا دے دے عزت
عزت دے ہم کو دنیا میں
راحت دے ہم کو عقبیٰ میں
علم و عمل میں حصہ دے کر
کر دے ہم کو سب سے بہتر
یاد سے اپنی شاد ہمیں کر
دنیا میں آباد ہمیں کر
عقل بھی دے اور علم عطا کر
فہم بھی دے اور حلم عطا کر
جس سے تو ہو راضی مولا
بات وہی ہے اچھی مولا
طاعت کا اپنی چسکا دے
اپنی الفت کا سودا دے
عشق کی بو موجود ہو دل میں
تو ہی تو موجود ہو دل میں
بن جائے ہر کام ہمارا
حق پر ہو انجام ہمارا
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |